HELPING THE OTHERS REALIZE THE ADVANTAGES OF DUNIYA KI HAQEEKAT

Helping The others Realize The Advantages Of Duniya Ki Haqeekat

Helping The others Realize The Advantages Of Duniya Ki Haqeekat

Blog Article

مولانا روم سے کسی نے پوچھا کہ دنیا کی حقیقت کیا ہے؟مولانا روم نے فرمایا،دنیا کی مثال ایسی ہے کہ ایک شخص جنگل کی طرف جاتا ہے اس نے دیکھا کہ اس کے پیچھے شیر آرہا ہے وہ بھاگا جب تھک گیا تو دیکھا کہ سامنے ایک گڑھا ہے اس نے چاہا کہ گڑھے میں چھلانگ لگا کر جان بچائے لیکن گڑھے میں ایک خوفناک سانپ نظر آیا اب آگے سانپ اور پیچھے شیرکا خوف اتنے میں ایک درخت کی شاخ نظر آئی وہ درخت پر چڑھ گیا مگر بعد میں معلوم ہوا کہ درخت کی جڑ کو کالا چوہا کاٹ رہا ہے وہ بہت خائف ہوا کہ تھوڑی دیر میں درخت کی جڑ کٹے گی پھر گر پڑوں گا پھر شیرکا لقمہ بننے میں دیر نہیں۔

بچوں سے شفقت سے پیش آؤ۔یہ پھول کسی کسی آنگن میں کھلتے ہیں۔

مولانا روم سے کسی نے پوچھا کہ دنیا کی حقیقت کیا ہے؟مولانا روم نے فرمایا،دنیا کی مثال ایسی ہے کہ ایک شخص جنگل کی طرف جاتا ہے اس نے دیکھا کہ۔۔۔

انسان دنیا کی لذت میں اعمال بد اور موت وغیرہ بھول جاتا ہے اور پھر اچانک موت آجاتی ہے۔

much more Hamburger icon An icon utilized to characterize a menu that could be toggled by interacting using this type of icon.

حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں جب خلیفہ ہارون الرشید مصر پا قابض ہوا تواس نے کہا کہ یہ وہ ملک ہے کہاں کے حاکم فرعون نے خدائی کا دعویٰ کیا پس میں اس پر کسی ذلیل کو حاکم کروں گا۔

رزق اور عہدے کی تقسیم اپنے کمال کی بدولت نہیں ہوتی بلکہ یہ لوح محفوظ پرلکھے گئے کے مطابق ہے۔ کیمیا گرغصہ میں مرجاتا ہے جبکہ بے وقوف کو خزانہ مل جاتا ہے ۔

far more Hamburger icon An icon utilized to depict a menu which might be toggled by interacting using this icon.

جنگل سے مراد یہ دنیا ،شیر سے مراد یہ موت ہے جو انسان کے پیچھے لگی رہتی ہے،گڑھا قبر ہے ،چوہا دن اور رات ہیں،درخت عمر ہے اور شہد دنیا ئے فانی Duniya Ki Haqeekat سے غافل ہو کر دینے والی لذت ہے۔

YouTube page opens in new windowFacebook web page opens in new windowInstagram site opens in new windowX web site opens in new window

دنیا میں اکثر ایسا ہوتا ہے کہ بدلحاظ اور کم عقل ترقی کرتا ہے اور عقل مند اور عزت کرنے والا ذلیل ورسوا ہوجاتا ہے۔

اتفاق سے اسے ایک شہد کا چھتہ نظر آیا۔وہ اس شہد شیریں کو پینے میں اتنا مشغول ہوا کہ نہ ڈر رہا سانپ کا اور نہ شیر کا۔

اللہ عزوجل بے وقوف کو عقل مند کی نسبت زیادہ دیتا ہے کہ عقل مند اسے دیکھ کر حیران رہ جاتا ہے۔

اتنے میں درخت کی جڑ کٹ گئی وہ نیچے گر پڑا۔شیر نے اسے چیر پھاڑ کر گڑھے میں گرا دیا اور وہ سانپ کی خوارک بن گیا۔

extra Hamburger icon An icon utilized to depict a menu that can be toggled by interacting with this icon.

حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں جب خلیفہ ہارون الرشید مصر پا قابض ہوا تواس نے کہا کہ یہ وہ ملک ہے کہاں کے حاکم فرعون نے خدائی کا دعویٰ کیا پس میں اس پر کسی ذلیل کو حاکم کروں گا۔

حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں دنیا کی حقیقت بیان کررہے ہیں کہ مال ودولت کا حقدار تو عقل والا ہونا چاہئے مگر وہ بے وقوفوں کے پاس زیادہ ہوتی ہے۔ پس مال ودولت کی کوئی حیثیت نہیں اگر حیثیت ہے تو علم وتقویٰ کی۔ دنیا کا مال تو دشمنوں کے پاس بھی بے شمار مگر ان کے پاس وہ علم نہیں جس سے وہ اللہ عزوجل کو پہچان سکیں اور اپنی پیدائش کا مقصد جان سکیں۔ دنیا داروں کے گرد گھومنا جہالت کی نشانی ہے اور اہل علم کا قرب حاصل کرنا عقل مندی کی دلیل ہے۔

ایک بزرگ نے جب اس حبشی خضیب کی یہ بات سنی تو کہا کہ اگر عقل کی بدولت رزق کی تقسیم ہوتی تو پھر بے وقوف تو بھوکا ہی مرجاتا۔

Report this page